Tuesday, February 10, 2009

آئی فون پروگرام کا نو سالہ خالق

ملیشیا میں ایک نو سالہ بچے نے ایپل آئی فون کے لیے پینٹنگ ایپلیکیشن یا فون کی ٹچ سکرین کو انگلیوں سے چھو کر پینٹنگ کرنے کا پروگرام تخلیق کرڈالا ہے۔

م ڈینگ وین نے اپنی دو چھوٹی بہنوں کے لیے ’ڈوڈل کڈز‘ کے نام سے یہ انگلیوں سے پینٹ کرنے کا پروگرام تخلیق کیا ہے۔ یہ دو بچیاں بالترتیب تین اور پانچ سال کی عمروں کی ہیں۔

اس پروگرام کے ذریعے فون استعمال کرنے والا اپنی انگلیوں کے ذریعے ٹچ سکرین فون پر ڈرائنگ کرسکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فون کو اوپر نیچے حرکت دینے سے یہ ڈرائنگ صاف ہوجاتی ہے۔

دو ہفتے کے قلیل عرصے میں ایپل آئی ٹیونز کے سٹور سے یہ پروگرام چار ہزار سے زائد مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا جاچکا ہے۔

لم ڈینگ وین کی عمر کے بیشتر بچے رنگین پنسلوں اور مومی رنگوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں لیکن لم ڈینگ نے اتنی چھوٹر عمر میں کمپیوٹر پروگرام تخلیق کرکے اپنا نام تاریخ میں محفوظ کرلیا ہے۔

لم چھ پروگرام لینگویجز مکمل طور پر سمجھتا ہے۔ اس نے دو سال کی عمر سے کمپیوٹر کا استعمال شروع کیا تھا۔

ہر کوئی کرسکتا ہے
ڈوڈل کڈز ایک انتہائی سادہ پروگرام ہے جسے کوئی بھی لکھ سکتا ہے۔ ہر کوئی پروگرامنگ کرسکتا ہے۔ اگر لم ڈینگ کرسکتا ہے تو کوئی بھی کرسکتا ہے۔۔۔
لم کے والد

لم کا کہنا ہے کہ ان کی چھوٹی بہنوں کو ڈرائنگ کرنے کا بہت شوق ہے ’یہ پروگرام میں نے ان ہی کے لیے بنایا ہے مگر مجھے خوشی ہے کہ لوگوں نے میرے کام کو پسند کیا ہے‘۔

لم نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ یہ پروگرام انہیوں نے ’پاسکل‘ میں صرف چند ہی دنوں میں تخلیق کرلیا تھا۔

لم کے والد ایک مقامی ہائی ٹیک کمپنی میں چیف ٹیکنالوجی افسر ہیں۔وہ آئی فون ایپلیکیشنز لکھنے کا کام بھی کرتے ہیں۔تاہم اپنے بیٹے کی کامیابی پر انکساری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں: ’لم ذہنی طور پر اپنی عمر کے بچوں کی نسبت کچھ ذہین ہیں اور انہیں کمپیوٹرز میں خاص دلچسپی ہے۔ خاص کر ایپل آئی آئی جی ایس اور میکس کے پروگرام لکھنا پسند کرتے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا ’ڈوڈل کڈز ایک انتہائی سادہ پروگرام ہے جسے کوئی بھی لکھ سکتا ہے۔ ہر کوئی پروگرامنگ کرسکتا ہے۔ اگر لم ڈینگ کرسکتا ہے تو کوئی بھی کرسکتا ہے۔۔۔‘

فی الوقت لم آئی فون کے لیے ایک سکائی فائی گیم پر کام کررہے ہیں جس کا نام ہے ’انویڈر وار‘۔ مستقبل قریب میں وہ اپنے سکول کے روبوٹکس کلب کو جوائن کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں‘۔


No comments:

Post a Comment